DATE: 2023-09-05
سی ایس ایل: 50 ہزار سے زیادہ فوجی مارے گئے اور شمالی عرب میں جنگ کے دوران بہت سخت زخمی ہوئے، فوج نے منگل کو بتایا.فوجی اور تین ہزار رضاکار جو فوج کی مدد کرتے تھے، کووے صالح میں سزا کے دوران قید کر دیا گیا.اسلام آباد کی کئی بارہ قیدیوں کو بھی ہلاک کیا گیا، جیسا کہ ایک آپریشن سے واپس چلنے کی کوشش کرنے والے عملے کا حصہ تھا تاکہ بے گھر لوگ واپس آ سکیں.شدید دہشتگردی کا یہ کام کبھی مایوس نہیں ہوگا.اس بیان کے مطابق، باقی دہشت گرد عناصر کو روکنے کی ہر کوشش کی جا رہی ہے.مشرقی افریقہ کی قومی قوم کو جنگ میں حصہ لینے والے قتل اور ریاست کے گروہوں سے منسلک کیا گیا ہے جس نے ہزاروں لوگ ہلاک ہوئے ہیں، دو ملین سے زائد افراد بےگھر ہو گئے ہیں۔.تشدد نے ایک بار پھر امنپسند قوم کو تقسیم کر دیا ہے، اور دو عالمی حملوں کی جانب بڑھ رہا ہے جو دارالحکومت ، اوورنا نٹ گوکور کے قبضہ میں ہیں ۔.ملک کا آدھا حصہ حکومت کے باہر ہے، جھگڑوں کی وجہ سے.جنوری ۲۰ ، ۱۸۸۸ میں پہلی بغاوت کے بعد سے جنگ کی وجہ سے لوگوں کی تعداد تقریباً تین ماہ پہلے ہی سے مقابلے کا موازنہ ۱۸ مہینوں تک کِیا گیا ہے ۔.رپورٹ نے بیان کِیا کہ یہ تشدد اور خطرناک سرگرمیوں کے اثر کو ہوا دینے والی مہمز کی مؤثر بنا پر، اوّل الکسی بھی اسکے گرد پھیلنے والے علاقے میں واقع ہونے والوں کا نام ہے ، جسکی وجہ سے اب تک انتہائی پُرتشدد ہے۔.بڑے پیمانے پر دو سے زائد شہروں کو تباہ کر دیا گیا ہے، تقریباً 1 ملین لوگ خوراک اور سامان تلاش کرنے کے قابل ہو گئے ہیں.جنوری میں دوسری فوج کے خلاف مقدمہ لائن، لیوور نے کہا کہ وہ سب سے بڑا فوجی لشکر کا حصہ ہے اور انہوں نے نیو ساؤتھ ویلز کی بنیاد پر ایک بین الاقوامی تنظیم کو قتل کر دیا ہے۔.اگرچہ ریاستوں کو کچھ علاقوں کی شکل بنانے اور بےگھر لوگوں کے لئے ماحول پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن اس حملے پر دوسرے بڑے پیمانے پر دباؤ ڈالا گیا ہے جیسے کہ دارالحکومت الاکیور میں۔.اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مشکلات کا سامنا کرتے وقت مہینوں میں انتہائی مشکل ہو جائیگا اور انہیں آئندہ عارضی طور پر مقابلہ کرنا ہوگا.ڈرون فوجیوں اور شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام لگایا گیا ہے.افریقہ کے ایک اخبار میں لکھا تھا کہ فوج یا رضاکاروں کی تعداد کو پہلی عالمی جنگ سے لیکر سال پہلے ہی تین سے زیادہ تک یعنی ساڑھے تین تا ۵۰ فیصد کا موازنہ کِیا گیا ہے ۔.اِس سال کی تحقیق سے ظاہر ہوا ہے کہ برما کے ایک شہر میں فوج کو بھرتی ہونے والے بچوں کی اموات کا ذمہدار بنایا گیا تھا ۔.اور ان کے لئے سب الگ.
Source: https://timesofindia.indiatimes.com/world/rest-of-world/more-than-50-security-forces-killed-by-jihadis-in-burkina-faso-as-violence-inches-closer-to-capital/articleshow/103404819.cms