DATE: 2023-09-18
اُس مقدمے کے سامنے ستمبر ۵ ، ۲۰، ۲۰ کو پیرس میں عدالت سے بچنے کا فیصلہ ہوا ۔.یو . ایس . اے ..
مقصد : قیدی ڈیٹنگ کے بارے میں درخواست کریں.اس مصنف، ایرک – پیرس کے ایک اعلیٰ افسر (سی) نے پیرس کی جیلوں میں سرکاری خدمات انجام دئے ہیں جو کہ تمام قیدخانوں کو دیکھ رہی تھیں.وہ ابھی تک اس کو شک و شبہی کے ڈائریکٹر (سیادو) سے آگاہ کر دیا گیا تھا، جہاں کہ مختلف مہینوں میں تمام اصلاح یافتہ رہنماؤں کا رُخ پچھلے چھ ماہ کی جانب کیا گیا ہے۔.اور پھر 15 کل دن کے بعد فرانسیسی رے لیوَی نے ایک قانونِ جرمانہ کا مظاہرہ کیا، جس میں اس کی آمد سے پہلے فرنچ مس کو زندہ چھوڑ دیا گیا ، قید کر دیا گیا۔.
تاہم سپاہیوں نے دیکھا کہ اُس نے انکی حرکات کو متاثر کرتے ہوئے ان پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی ، ماحول میں دلچسپی لی اور اس بات سے واقف تھے کہ کھیل کے دوران کیا ہو رہا ہے.ایرکسن میں یہ تمام ایسے اشارے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ جُرم واپس کرنے کی خواہش رکھتا ہے ، جسکی وجہ سے کوئی پانچ سال پہلے بچتا تھا ۔.اس وقت، قیدی بی پی کے لئے بھی نرم اور احترام سے پیش آنے والے افراد کو جیل کی انتظامیہ ( سی ڈی وی ایس) خط لکھا ہوا ہے.
لیکن اسی دوران وہ پہلے ہی سے اپنی ساخت کو دیکھ چکا ہے اور اب ہم جانتے ہیں کہ اس کا تجربہ بہت خطرناک ہے.ھ این ایس پی سی نے قیدیوں کو ایک اور رہائی کے بغیر دوسری جگہ داخل کرنے کی تاکید کی اور نتیجہ اخذ کیا:.
تو وہ سب ساز و سامان جس سے وہ فائدہ اٹھاتے رہے تھے انہیں کوئی فائدہ نہ دے گا۔.بیشک یہ ایک نصیحت ہے،.دو ماہ بعد جولائی ۱ ، ۱۹۸۸ کو رِہا کر دیا گیا ۔.پیرس کی عدالت کے اس حیرت انگیز جواب کا جواب نہیں ملتا کہ ایس اور انکے بھائی نے جو سی بی آئی اے میں تھے، جس سے ایک کمرے کو چاروں دروازے پر داخل کرنے کیلئے آئے تھے۔.
اگر وہ خود کو بیان کرنے پر متفق ہیں تو ہم اس بات کی سمجھ سکتے ہیں کہ فرانس کے سب سے زیادہ حفاظتی قیدیوں میں سے ایک بہت سے قیدی کیمپوں کا شکار ہونے والے بچے.لیکن ستمبر ۱۴ کو یہ بات واضح ہو گئی کہ قیدخانے کے انتظام نے اس تباہی سے بچنے کی روکتھام نہیں کی تھی اور وہ اِس صورتحال کا کوئی علم نہیں رکھتے تھے ۔.
اس ان غیرمعمولی واقعات میں جن کی وجہ سے حالات پیدا ہوئے ، شاید سب سے شاندار پہلو یہ ہے کہ اسے صحیح طور پر معلوم ہو گیا تھا.آپ کے پاس ۵۵ ہے.
PPP فیصد اس مضمون کو پڑھنے کے لئے بائیں.باقی صرف کارکنوں کے لئے ہے.اور ان کے لئے سب الگ.
Source: https://www.lemonde.fr/en/france/article/2023/09/18/redoine-faid-s-escape-trial-the-embarrassing-inertia-of-the-prison-administration_6137075_7.html