DATE: 2023-09-27
دہلی میں 20 سینسی کی ایک ایسی عمارت سے زیورات نہیں کیے گئے تھے: یہ وہ منفرد عظیم نمونہ تھا،.
الباسا نے جنوب میں واقع افغانستان کے کمرے کی دیواروں کو دیکھ کر اس پر قائم رکھا اور محفوظ جگہ کا تناسب بھی برقرار رہے.پولیس کا کاروبار کے بعد اتوار کی رات بند ہو گئی اور وہ پیر کو بند کر دیا گیا.لیکن مالکوں، دیگر تاجر اور پولیس کو بھی منگل کی صبح حیران کن کر دیا گیا تھا.پہلی بات تو یہ تھی کہ کچھ بھی نہیں تھا مگر چند سیڈی روم کے علاوہ.لیکن جلد ہی، ایک درسی سوراخ کا پہلا میٹر ( 1 فٹ) فاصلے.۵ قلعے کی دیواروں پر مضبوط سوراخ نظر آنے والی عمارت میں ۵ فٹ.یہ پُراسرار نقشے واضح تھا.چور ایسا لگ رہا تھا کہ کسی قریبی عمارت سے گزرنے کے بعد ، ایک دوسرے کمرے میں داخل ہوئے اور سونے کی جگہ پر ۵ ملی ہوئی سونا اور دیگر تختیوں کو صاف کرنے کیلئے ۰۰۰، ۵۰ ڈالر کا مالولے استعمال کئے جانے سے پہلے ہی اس گھروں میں جمع ہو گئے ۔.اِس کے علاوہ وہ اپنے گھر والوں سے بھی دُور رہتا ہے ۔.شو میں خوف کا نظام معذور نہیں رہا تھا.اس دُکان کے ارد گرد چھ کیمروں تھے لیکن انہیں بھی اتوار کو آدھی رات پر غیر سرکاری سطح نظر انداز کیا گیا ہے، ایک رفتار سی اوّل شور جو آشکارا کر چکا ہے۔.پولیس کو 10 کے ارد گرد ایک حملے کی خبر تھی.دُکان کے مالک ، سان فرانسسکو.یہ تصویر ستمبر ۲۴ کو بند کر دی گئی اور اگلے دن بند ہو گئی.آج جب مالک نے ۱۰ کے اردگرد دُکان کھول دی تو وہ اس پر سوار ہو کر اپنی آنکھیں کھل گئیں ۔.30 ، انہوں نے دریافت کیا کہ دُکان کی مضبوط دیوار کو پَل ( آئیسی ) کے ساتھ ہیسانیا کا نام دیا گیا تھا ۔.یہ چور بڑی بندرگاہوں میں موجود تھیں جو سوراخ کو توڑ کر اِسے استعمال کرتے تھے ۔.اس علاقے میں کچھ ٹیوی کیمروں سے باہر کسی اُوپر والے نقشے پر نظر آنے والی دیواروں نے بعض اشاروں کو نیچے پھینک دیا ہے.ماخذ نے اس سوراخ کے ذریعے ملنے والے آدمی یا مرد سے کہا کہ وہ ان دونوں کمرے میں داخل ہو کر بڑی آسانی سے تعمیر کی جائے گی.یہ اعلان کرنے والوں کو بتانا ہے.شام کو دُکان پر ملاقات کرتے ہوئے ، جب میں نے دیکھا کہ چور نے دیوار کے قریب سوراخ توڑ دیا ہے جو عمارت کی چھت کے کنارے چلا گیا تھا،.یہ کمرے زمین کے فرش اور دوسری منزلوں کو تعمیر کرنے کیلئے استعمال کِیا جاتا ہے.اس کے علاوہ زمین پر بھی مضبوط کمرے ، ایک بھاری گہرے پھاٹک اور دیواروں کی بالائی ہے جس میں سے تین طرف چھتے ہیں ۔.بڑی کمرے میں عالیشان سوراخوں کو لے کر وہ زیورات بھی چوری کرتے تھے.غیرقانونی امدادی ٹیموں کو کہا جاتا تھا اور کچھ ابتدائی ثبوت جمع کئے جاتے تھے.20 ٹیموں میں سے 200 کی تعداد کو چلانے کے لئے، اس معاملے کو توڑ دیا گیا ہے..پولیس سربراہ سریس نے بھی جرم میں رسیوں کو مضبوط کر دیا ہے اس معاملے کے بارے میں ہدایات حاصل کرنے اور کاروبار کی برادری کا ایمان بحال کرنے کیلئے.ظاہر ہے کمرے میں کوئی حفاظتی نہیں اور رات کو تحفظ کیلئے کاروبار کے ساتھ اسکے ساتھ کیا کرنا پڑتا ہے.اس دُکان میں سات افراد موجود ہیں.ایک قریبی عمارت سے آنے والے چور نے سامان کے دروازے کھول دئے اور اسی طرح وہاں سے بھاگ جانے کا راستہ بھی نکال دیا ۔.وانہی نے کہا کہ وہ ساری دُکان اور مٹی سے بھرا ہوا ملتا ہے جب اُس نے منگل کو غروبِآفتاب پر سنا.اُس نے تصدیق کی کہ چور ایک زمانے میں لوہے کے ۲۰ سینٹ باسبرگ سے بھاگ گئے تھے.پولیس نے کہا کہ وہ کچھ راستہ ہے اور ایک ٹوٹنے کے امکانات کی امید محسوس کرتے ہیں.قدیم زمانے کے ماہرین کو سونے کے تیار کرنے میں حصہ لینے والے لوگوں کی مدد سے.ذہانت کو فروغ دینے کے لئے استعمال کیا جا رہا تھا اور اس میں ایک ممکنہ کردار بھی شامل ہو گیا تھا۔.انہوں نے کہا کہ ایک عملے والے یا سابقہ ملازم اس میں شامل ہونے کے لئے شک کیا جا رہا ہے، ایک عمررسیدہ افسر نے جواب دیا.اور ان کے لئے سب الگ.
Source: https://timesofindia.indiatimes.com/city/delhi/robbers-drill-hole-steal-rs-25-crore-jewellery-from-south-delhi-store/articleshow/103973242.cms?from=mdr