DATE: 2023-09-15
اس طرح بھارت کی حکومت نے بھی ایک شاندار مُلک کو قائم کرنے کے لئے کامیابی سے جاری رکھا جو کہ انڈیا میں چاند کا منظر پیش کرتی ہے۔.
اگلے دس دن کے دوران، الوہنانیا نے پہاڑی سطح کا نقشہ فراہم کیا اور کچھ نا حیران کن حقائق سے متعلق اعداد و شمار کیے.بےانجام زمین پر ۱۴ دن ایک طلوعِآفتاب کے برابر ہیں ۔.غروبِآفتاب کا دن ۲۲ اگست کو شروع ہوا ؛ الوہمیا نے دوسری دن کے آخر پر اور صرف 10 دنوں میں چاند کی سطح پر تقریباً 100 میٹر ( سات فٹ ) اوپر چھا گئی.اس لمحے، دونوں کو نو ماہ کیو اور مدّتِی سرزمین کے مُلک میں ایک محفوظ جگہ پر رکھا جاتا ہے مسکینوں کا پیٹتے ہوئے ستمبر ۲۲ ، رات کو چاند پر کھڑے ہوتے ہیں جو کہ آخری دن تک 14 دنوں کیلئے آئے گا.جب چاند غروب ہوتا ہے تو مزید تفویضات کیلئے سورج کے جنوب میں طلوع ہونے کی توقع کی جاتی ہے.یہاں ہم چاند کی چار قابل ذکر اعداد و شمار کو ایکسیا مشن کے بارے میں لکھتے ہیں، جیسا کہ ہوائی اڈے نے رپورٹ دی.یہ اعداد و شمار پوری دنیا سے سائنسدانوں نے اہم توجہ حاصل کی ہے:.یہ اس علاقے کے درجۂحرارت اور ماحول کو اندازہ لگا دیتا ہے جو ۵ ملین سے ۳۰ ملین تک موجود ہیں ۔.سورج کے دن کے دوران یہ تبدیلی واقع ہوئی، ایک سائنسی سائنسدان نے تخلیق کی وضاحت کی.چاند میں موجود صارفین کی کم تعداد تیزی سے سفر کرنے کے لئے ریڈیو نیٹ ورک کو معاون بناتی ہے -- یہ ایک اہم عنصر ہے کہ اگر انسان مستقبل میں انسانوں کا منظر دیکھیں تو.اس کے علاوہ درجۂحرارت اور صفائی سے متعلقہ طرزِزندگی بھی بہت زیادہ ہیں ۔.آئندہ شہروں کی منصوبہسازی کرنا بہت ضروری ہے.اس علاقے میں ۱۰ سے اوپر والے حصے کے نیچے درجۂحرارت ۸ ڈگری سینٹی میٹر ( ۶۰ فٹ ) تھا جو سطح پر تقریباً ۶۰ فیصد اُونچائی پر ہے ۔.یہ بھی دریافت ہوا کہ سن ۲۰۰۹ میں چاند کی سطح پر درجۂحرارت پہلے سے کہیں زیادہ گرم ہے ۔.اِس کے علاوہ ، اس علاقے میں فضلے کی کمی کو دریافت کرنے والی ایک کیمیائی عمل کا بھی ذکر کِیا گیا ہے ۔.یہ ۴ سیکنڈ کی بابت دائمی واقعہ درج کرتا ہے ، تاہم اس نے یقین کِیا کہ ایک چھوٹی چاند یا کسی چھوٹے چاند کے نتیجے میں کوئی معمولی چیز ہو سکتی ہے ۔.ایسے واقعات کی توقع کی جاتی ہے کہ چاند تھوڑی سی تبدیلیاں اور مقامی اندر داخل ہونے والی تبدیلیوں پر منتج ہوں.انتہائی اہم دریافت چاند پر، خاص طور پر جنوبی انڈیا کے قریب.اسکے علاوہ چاند کی سطح پر لوہے ، تیل اور لوہا بھی پیدا کرتا ہے ۔.چاند کی قیامت میں بیشقیمت بصیرت فراہم کرنے کے سلسلے میں ناگزیر معلوماتی اہمیت رکھتی ہے.ممکن ہے کہ نلناککُن سطح پر موجود تِتلیوں کی وجہ سے بھی پانی میں کمی ہو.دوسری نظریہ یہ ہے کہ مٹی کے ایک اہم حصے کا حصہ ہے کیونکہ چاند کی سطح پر اُس میں پگھلے ہوئے پتھروں سے بھرا ہوا تھا جو بعدازاں خشک ہو جاتی تھی.یہ اعداد و شمار امریکی انتخابات سے وابستہ اعدادوشمار کی بہتر سمجھ میں معاونت کرتا ہے.اور ان کے لئے سب الگ.
Source: https://timesofindia.indiatimes.com/etimes/trending/isros-chandrayaan-3-mission-unveils-surprising-facts-about-the-moon/articleshow/103669327.cms