DATE: 2023-09-14
اُس نے جنوری میں ایک سڑک کے حادثے پر ، ٹیوی کی موت کا شکار ہونے والے میڈیا سے متعلق معلومات حاصل کرنے کیلئے بہت زیادہ حوصلہافزا تھیں ۔.
ہم نے مقامی حکام اور واشنگٹن ریاست کے ساتھ سخت سلوک کیا ہے،اور سی ٹی آئی ایس پی میں امریکی سرکاری افسروں کیساتھ.
ایک تیز گاڑی کی طرف سے چلنے والی پولیس کے ذریعے ہلاک ہو گیا اور ڈاکٹر کرسیس نے کہا کہ اُسکی زندگی ” بہت قیمتی ہے ۔.” مَیں اپنے والد کی بابت سوچتی تھی جو ۲۰ سال میں یہاں آیا تھا ۔.مسٹر.میلائن ، انڈیا کی ہر قبائلی زندگی کی بڑی قدروقیمت ہے.— ستمبر ۱۴ ، ۲۰ اپریل کو پولیس کے ہاتھوں ایک اخبار نے اس بات کا بڑی سنجیدہ جائزہ لیا کہ وہ میں بہت ہی سنگین تھی (اس کی قیمتوں پر) ۔۔.
انڈیا نے حال ہی میں رہائی پا کر جاری رکھنے والی ویڈیو کی کمیٹی کے ساتھ اس پر سخت بحث کی تھی ایک امریکی پولیس افسر نے بیان کیا کہ بھارت کے طالب علموں کو موت کی سزا دی گئی۔.وہ بیان کرتا ہے کہ انڈیا کے کمیونٹی، افسر ڈینئل لکل نے کسی بھی ایسی بات کو نظرانداز کر دیا جو حادثے کی وجہ سے ایک ساتھی کارکن غلطی پر قصوروار ہو سکتا یا پھر کوئی مجرمانہ تفتیش ضروری تھی.طالبعلم کو باقاعدگی سے ایک شخص کہا جاتا ہے جسے وہ بہت کم قیمت چکا رہا تھا اور اس کے ساتھ ان ہولناک واقعے کی بابت ہنسیمذاق کرتا تھا.ایک اَور کپڑے میں افسر نے ۲۶ سال کی عمر کے بچے کو نشانہ بنایا جبکہ وہ ۲۳ سال کا تھا.مزیدبرآں، وکیی کا دعویٰ ہے کہ الوہ 50 گھنٹے جا رہے تھے ، اس میں ایک تربیتیافتہ ڈرائیور کے لیے کنٹرول نہیں ہوتا.تاہم ، مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق وہ درحقیقت ۱۴ میل فی گھنٹہ پر سفر کر رہا تھا.واشنگٹن کی شمالی یونیورسٹی میں ایک طالبعلم نے جنوری ۲۳ کو پولیس افسر کے پاس گاڑی چلاتے ہوئے ۲۵ کلومیٹر ( ۲۵ میل ) پر بیٹھا ہوا تھا ۔.رپورٹ کے مطابق ، کوکو کیلے پر اس اثرات کے بعد ۱۰۰ فٹ نیچے پھینک دیا گیا تھا.اس پیر کو رِہا کر دیا گیا جو صرف اس ماہ کی رہائی کے بعد ہی چھوڑ دی گئی تھی، نے بھارتئی کمیونٹی اور سان فرانسسکو میں جمعے سے ایک بڑا مسئلہ شروع کیا.انڈیا کے ایک امریکی، رے سریسور نے واشنگٹن میں سب سے اعلیٰ سطح پر مسئلے کھڑے کر دیے اور سی آئی اے کی ہلاکت کو دیکھنے کیلئے درخواست کی.سان فرانسسکو میں بدھ کی جنرل جنرل نے پورے شہر کے قریب شدید اذیت کا نشانہ بنایا.ہم نے مقامی حکام اور واشنگٹن کے سرکاری افسروں کو سخت مسئلہ لیا ہے، اس واقعے میں ان المناک واقعات کی جانچ کرنے والے لوگوں کے خلاف منصوبہ بندی کر لی ہے۔.کرس اور کرہی اے تمام حکام کے ساتھ اس معاملے میں مسلسل جاری رہے گی، اسے مزید اضافہ کرتے ہوئے شامل کریں گے۔.امریکہ کے پولیس والے نے کہا کہ تمام بھارت کی زندگی لامحدود ہے سے متعلق امریکی اخبار لیومین بیان کرتے ہیں:.زکویاسناس انڈیا سے فارغ کام کرنے کے لئے یہاں آیا.ایک تیز گاڑی کی طرف سے چلنے والی پولیس کے ذریعے ہلاک ہو گیا اور ڈاکٹر کرسیس نے کہا کہ اُسکی زندگی ” بہت قیمتی ہے ۔.” مَیں اپنے والد کی بابت سوچتی تھی جو ۲۰ سال میں یہاں آیا تھا ۔.مسٹر.وکی، بھارت میں ہر ملک کے تمام نقل و حمل کی زندگی بےشمار ہے، انہوں نے کہا کہ.خان نے یہ بھی کہا کہ کسی کو جو شخص سمجھتا ہے کہ انسانی زندگی ” توریت کی قیمت قدر میں نہیں ہونا چاہئے.ہندوستانی خاتون ال گورا نے کہا : ” یہ تو بڑی بے انتہا ہے ۔.میں نے ای الکو کے خاندان اور ان لوگوں کیلئے انصاف کو دیکھنے کی امید ہے.کوہ آباد کے غیر معمولی دوروں پر اظہارات میں حصہ لینے والے ایک کمیونٹی لیڈر نے کہا کہ اس کی موت تمام لوگوں کیلئے تحفظ اور احترام کی اہمیت کی یاد دلاتی ہے.اس واقعہ کے دوران ایک پولیس افسر نے بیان کِیا کہ ” ہم بہت پریشان ہیں اور اُس وقت غیرضروری چالچلن سے سخت غمگین ہے ۔.پس چاہے ہم ہوں یا حالات، ہر شخص عزت ، انصاف اور رحم کا مستحق ہے.افسوس کے بعد، ری کاپٹر انتظامیہ نے فوراً ہی اس واقعہ پر تحقیق کی اور پولیس افسروں کو ان کا ذمہ دار بنانے والے پولیس اہلکاروں تک پہنچا دیا.اس کے رہنماؤں نے کہا کہ پورے واقعہ کو ان کی طرف سے بہت سنجیدہ خیال کیا گیا ہے.انہوں نے واشنگٹن ڈی ایچ آئی اے سے اس کی جانچ کر رہے ہیں کہ مناسب جگہ پر ضرورت ہے.سرکاری افسروں نے یہ بھی کہا کہ وہ ان تھے اور اس واقعے میں سے خوش ہوئے.اسی دوران، خلاف ورزی کے حکام نے بھی کہا کہ وہ لاش کی نگرانی پر پولیس افسروں کو ان سے قتل کر رہے ہیں.مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ، افسر نے ایک تحریری بیان پیش کِیا جس میں اس نے تسلیم کر لیا کہ صرف کوئی بھی شخص صحیح گفتگو کی بات سن رہا ہوتا تو مجھے یقین ہو گیا کہ مَیں انسانی زندگی کا نقصان ہونے والے مسائل سے پریشان تھا.تاہم ، اس نے زور دیا کہ اُس کے تبصرے ” نہ تو بغض اور نہ ہی غلط مطلب تھا.میں نے اس معاملے کے وکیل کی نقل کر رہی تھی کہ وہ بات کریں گے اور یہ کہنا شروع کیا جائے گا کہ انہیں پاگل دلیلیں دینے کیلئے نہیں آنا چاہیے تھا.اپنے جذباتی اظہارات کا دفاع کرتے ہوئے افسر نے مزید کہا : ” مَیں اس بات پر حیران تھا کہ یہ واقعات کیسے تباہکُن ثابت ہوتے ہیں اور ان واقعات کی وجہ سے میرا اندازہ غلط ہے ۔.اسی دوران ، ماکو کے خاندان کے نام ایک خط میں، گرانٹ بلے سٹیل نے کہا کہ تبصروں کی وجہ سے شہر یا بستیوں کو اس بات کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا. ہم سمجھتے ہیں کہ الان مین کی موت ہماری پوری برادری کیلئے نقصان ہے، ایک نوجوان عورت کا کھو گیا ہے جو اس سے بہت زیادہ چیزیں پہلے ہی حیرت انگیز کام کرتی اور اپنے عزیزوں کے ساتھ مل کر خوش رہنے میں حصہ لیتی تھی.اور ان کے لئے سب الگ.
Source: https://timesofindia.indiatimes.com/nri/us-canada-news/outrage-over-students-death-by-police-vehicle-us-assures-action-probe-as-india-envoy-raises-matter-with-authorities/articleshow/103655218.cms