DATE: 2023-09-06
اگر وقت کی طرف سے رپورٹوں کا یقین کرنا ہے، 17th تقسیمہ پولینڈ میں ایک ایسا جرم تھا جو کہ ان کے خون کو پی آر ٹی-بی اور بے حد غیر معمولی طور پر شراب پینے والوں کیلئے پریشان نہ ہو۔.اُس کی قبر سے ایک لاش نکال دی گئی اور وہ مُردہ خون کے سفید ٹکڑے ہو گیا ۔.ایسی خبریں اتنی عام تھیں کہ لاشوں کو ازسرِنو تعمیر کرنے کیلئے لاشیں جلانے کے لئے کام کِیا جاتا تھا : ان کے دلوں میں باہر کرنا ، انہیں اُنکے ٹانگوں پر سے ہلنا ، پتھروں کی تختوں تک پہنچانا اور لکڑی کا لباس لگانا ( جوفصوتی ) اسے توڑ کر انکی راہ سے ہٹانے والی اینٹوں کیساتھ دُور رکھنا.سن ۱۷۸۸ میں ، ایک بینالاقوامی ماہرِنفسیات نے نہایت مقبول علاج شائع کِیا جس کی جستجو کے علاوہ دیگر چیزوں سے حقیقی مُراد دھوکا دینے کیلئے درحقیقت جھوٹوں کو سچ بنانا ہے.چار صدیوں بعد یورپ میں ماہرینِنفسیات نے ایک بچے کے رحموکرم کی پہلی شہادت دریافت کر لی ہے.پولینڈ کے ایک گاؤں میں رہنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ ” جہاز کی تباہی سے پہلے ہی یہ خبر بہت عام تھی ۔ “.اُس لاش کو مرنے کے بعد تقریباً ۶ گِر کر مارا جاتا تھا ۔.ایسیس کو بڑے شہر کے سب سے بڑے محلے پر قبضہ کر لیا جاتا تو ماہرِنفسیات نے اس مطالعے کی قیادت میں کہا،.قبروں کو دفن کرنے کے بعد دوبارہ زندہ کِیا گیا اور تمام ہڈیاں اُن لوگوں کے علاوہ جن سے گردے گئے تھے ، ہڈیوں کو بچا لیا جاتا تھا.وہ بچہ ایک جگہ پر تھا تاکہ اگر وہ دوبارہ مر جائے اور اوپر کی کوشش کرے، تو یہ گندگی کے بجائے مٹی میں کاٹ دی جائے۔.” ہمارے علم کے لئے یہ یورپ میں ایک بچے کی مثال ہے.بچے کی قبر کے قریب اُنکے تین بچوں کو باقی بچا لیا گیا ۔ “.اس گڑھے میں ایک سبز رنگ کے باریک برتن سے بنے ہوئے تھے جسے کفر نے تیل کو مُنہ میں رکھ دیا تھا ، قدیم اور عام گناہوں کی وجہ سے اسے باضابطہ طور پر بیچ دیا جاتا تھا.دنیا میں مرنے والوں کی تعداد ۱۸ سال پہلے دریافت ہوئی، جس کا نام ونشان مٹا دیا گیا تھا..بائبل کے مطابق یہ کسی چرچ کا حصہ نہیں تھا ۔.اِس مقام پر تقریباً ۱۰۰ قبروں کو دکھایا گیا ہے جس میں بچے کے پاؤں سے چند فٹ تک ایک عورت کی گردن کیساتھ لوہے کا ڈھیر اور لوہا لگا ہوا تھا ۔.یہ کیاہی کا مطلب تھا کہ عورت کے سر کو توڑ دینا چاہیے.اس کے مُنہ میں ایک سبز اخلاقی رنگ دکھائی دیتا ہے جو کیمیائی تجزیہ سے نہیں بلکہ کسی اَور پیچیدہ چیز کی طرف نظر آتا ہے ۔.سونے کے پیالے ، پانامہ اور تانبے کا ڈھیر جو کہ شاید سوچیں کہ اُس کی بیماری سے علاج کرنے کیلئے ایک چیز کو چھوڑ دیا گیا ہے ۔.عورت کی موت کا سبب غیرمحفوظ ہے.کالج کی تاریخدان اُس عورت اور بچے کو بھی لائق نہیں سمجھتے ۔.اُس نے بیان کِیا کہ اس وقت یوکلپٹس کے ۱۷ ہزاروں باشندوں میں ان خصوصیات کی وضاحت بہت سی ہے ۔.” یہ بالکل واضح تھے کہ، مقبول داستانوں میں ممتاز لوگوں کی خصوصیات تین ہونی تھیں؛.بلندترین تعریفیں صدی ق . س . ع ..کہانیوں کی دو اقسام ہیں.جو کہ بعد میں سینس سے تیار کیا گیا تھا، یہ ایک ایسی ہی ہے جیسے وکیکویا کی طرف سے۔.سی سی بی ایک جادوگر کی طرح تھا جو کہ پرانے زمانے میں، یہ چیز ہے۔ ” جسکی وجہ سے نر و مادہ یا شیاطین انسانوں کو شکار کرتے ہیں اور ان کا خون کھاتے ہیں ،.لوکی میں ، مقامی لوگ بھی اس عورت کا حوالہ دیتے ہیں جو ایک مُلک سے تعلق رکھتی ہے ۔.ایک لڑکا موت میں آرام نہیں مل سکتا، تو یہ تیزی سے اُڑ جاتا اور نقصاندہ اثرات کو کہتی.اس نے پولینڈ میں ہونے والے مُقدس عقائد کو غیر ملکی طور پر قائم رہنے کی اجازت دینے کے لئے برگشتہ مذہب سے متعلق تباہ کن نوعیت کا اظہار کیا. پروٹسٹنٹوں کے رد عمل میں، کیتھولک چرچ نے ڈرامے اور جذبات کو تبدیل کیا ، جیسا کہ آپ محلول کی تصاویر دیکھ سکتے ہیں.یہ مسیحی زیادہ آگ میں پھنس گئے اور شیطان اور شیاطین سے ڈر گئے جس کا ترجمہ مُردوں کے ڈر سے کِیا گیا تھا ۔.وسطی یورپ میں سری کے اختتام پر، جہاں عربوں کی بنیاد تھی خاص طور پر پولینڈ اور کتے کو تقریبا تین سو سال تک دریافت کیا گیا۔.لوکل میں 16ویں صدی کے یہودی زمانے میں، قلعوں پر رکھے گئے تھے سر کے پیچھے یا پھر ایک تابوت کی جگہ پہ لاش کو ڈھانپ دیا گیا.اب تک ، لوط کے گھر سے باہر رُخ سب سے بڑا ہے : تقریباً ۴۰۰، ۲ مجسّمہسازی کی ہوئی تھیں ۔.اس رسم کی اہمیت اب غیر معمولی ہے، مرنے کے لئے ایک خاص اصطلاح حکم یا ” بند ہو گیا ہے جس نے کچھ علما کو یہ احساس دلایا کہ وہ دستورِ شریعت کا پابند ہے.” پولینڈ کے یہودی علاقوں میں بھی یہ دستور جاری رہا جب دوسری عالمی جنگ سے پہلے یورپ کی یہودی آبادیوں نے کمازکم ایک ہی طریقے سے جاری رکھی تھی ۔ “.اے . میں ٹیکنالوجی کے ادارے آف سائنسی تحقیق پر ایک محقق وانس نے کہا کہ یہ مقصد ہے، اس شخص کو بری بات کرنے سے روک سکتا تھا یا اس دنیا کی بابت گفتگو کرنا.اُس نے کہا : ” مَیں یہ مانتا ہوں کہ میری بیوی اور بچے کو یہودی بنا کر دفن کِیا کرتے تھے ۔ “.انہوں نے کہا کہ اگر وہ لاشوں کو ایک یہودی کے مُلک میں دفن کیا جاتا تو اس نے جواب دیا:.چنانچہ ان میں سے کوئی بھی اس وجہ سے غیر یقینی طور پر سماجی یا مرنے کی وجہ خودکشی کرنے کا باعث تھا، جیسا کہ خودکشی اور موت کے بعد ،.جس طرح پولینڈ میں سیاہ موت جیسے آفتوں سے متاثر ہونے والی آفات کو نقصان پہنچا تھا، جیسا کہ ہی ماما کے دیگر جراثیم اسے ذمہ دار بنا سکتے تھے.اِس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ بچے کیوں جانبُوجھ کر مر گئے تھے ۔.شدید طوفان میں ، آتشفشاں کے پھٹنے پر بعضاوقات ” صفر کی تلاش “ کرنے والے لاشوں کو ایک سخت عذاب سے بچنے کیلئے کہا جاتا تھا ۔.جیسےکہ ۱۲ لاشیں کہا جا سکتی ہیں ، “ کیلے نے کہا ۔.وہاں کے گاؤںوں کی بہت سی چھوٹی سی کہانی تھی جو کہ ایکس کا نام ہے، پوری آبادی اس کام میں حصہ لے گی. مقامی لوگوں میں سے کچھ لوگ ایسے تھے جو موت کی وجہ سے جان بچانے کے لئے کام کرتے تھے۔.جب مُردہ حالت میں ایک شخص نے اُس سے معافی مانگی تو وہ فوراً رُک گیا ۔.” مرنے کے چند ہفتے بعد ، جسم ابھی تک ’ وکیکووِی نے کہا، اےباسا.اِس کے بعد مُردے زندہ ہو جاتے ہیں اور مرنے پر مجبور ہو کر مر جاتے تھے ۔.دھات کے علاوہ لوہے کی دیگر چیزوں سے بھی یہ کہا جاتا تھا کہ وہ قبروں میں موجود ہیں ۔.اگر ایسا نہ ہوتا تو جسم کو گِرا کر جلا دیا جاتا اور راکھ یا چوٹ لگی ہوتی ۔.اِن پُراسرار آوازوں کا علاج کرتے وقت شاید یہ خیال کم ہی سے ایسے علاقوں میں منتقل ہو جائے جہاں مچھر موجود ہوتے ہیں ۔.جی جیو کا حوالہ دینے کے لئے: یہاں سچ میں مر جاؤ، یہ بہت ہی شاندار ہونا ضروری ہے..“.
Source: https://timesofindia.indiatimes.com/world/europe/undying-dread-a-400-year-old-corpse-locked-to-its-grave/articleshow/103428556.cms