DATE: 2023-09-18
میڈیا کی رپورٹ کے مطابق: ملکوں میں ان پر دباؤ کا سامنا کرتے ہوئے، پاکستان وزیرِاعظم الان نے اپنے مرکزی کارکن محمدصے کو اپنی جانب سے خط لکھا کہ دو ممالک ایک دوسرے ملک والوں کیساتھ مل کر کام کرنا چاہئے.پاکستان کے ساتھ افغانستان میں ہم پڑوسی اور بھائی ہیں.پاکستان میں بہایا جانے والے ایک اخبار نے پیر پر ہونے والے مذہب، ثقافت اور تاریخ کے بارے میں رپورٹ دی کہ.افغانستان کے وزیرِاعظم نے پاکستان اور افغانستان میں ہونے والے حملوں کو شدت سے بڑھا دیا، اس کا کہنا ہے کہ یہ بیان پاکستانی زمین پر احتجاج کرنے کی وجہ سے جاری ہے۔.تحریک دینے والے طالبان پاکستان کی مدد کرنے پر الزام عائد کرتے ہوئے ایک ڈرون گروہ جو کہ پاکستانیوں کے خلاف لڑ رہا ہے، اس لئے اکثر ہلاکت کا شکار ہونے والی خواتین کو قتل کر دیا جاتا ہے۔.کاکرس نے کہا کہ اُنہوں نے سیاسی ، سیاسی اور معاشی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کیلئے پُرعزم تھا.گزشتہ ہفتے پاکستان نے افغانستان کی حکومت پر بھی الزام لگایا کہ وہ تجارت کو غلط طریقے سے حل کرنے کے لیے غیرقانونی کام کر رہے ہیں۔. ہمارے روایات کے مطابق یہ بات بہت ضروری ہے کہ حکومتوں کے رہنماؤں کو اس بات کا یقین ہو کہ کوئی بھی سرحد جو پاکستان اور افغانستان میں موجود تھی وہ سمجھ کی بنیاد پر قائم رہے،.ملک کے محکمۂصحت نے کہا کہ دونوں ممالک میں تجارتی کام بڑھ رہا ہے اور یہ ایک قائم بنیاد پر بھی اضافہ ہوا ہے کیونکہ پاکستان افغانستان سے ہدایت یافتہ تھی.اس تبصرے نے ان دو ممالک کے تحفظی قوتوں کے درمیان ستمبر ۶ کو پہنچا، جو کہ پاکستانی فوجی جنگ کی طرف سے جاری ایک پاکستانی سپاہی چھوڑ دیا گیا.یہ بات ہفتہ کے دوران ایک ہفتے سے زیادہ عرصے تک بنیادی سوم کی سرحد کا سفر کرنے کا باعث بنی تھی.پریو نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں ان کے کردار کو جاری رکھنے کی وجہ سے اس کا حصہ کھیل رہا ہے اور وہ طالبان طالب علموں اور بین الاقوامی برادری کیساتھ مل کر کام کررہے تھے.طالبان نے وعدہ کیا تھا کہ ملک کو دہشت گردی کے خلاف استعمال نہیں کی جائے گی، اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ وہ غیرقانونی تجارت سمیت مختلف مسائل کا ذکر کررہے تھے۔.پہلے کی بات یہ ہے کہ افغانستان میں تجارتی تعلقات نہ صرف بہتری تھی بلکہ وسطی ایشیا کے تمام مرکزی ممالک سے بھی جو انہیں معلوم تھا کہ روایتی تجارت کا کاروبار کس مقصد کو سمجھا جا سکتا ہے۔.دہشت گردی زمین سے دہشتناک حملوں کے بارے میں، پروے نے کہا کہ پاکستان کسی بھی قسم کی کارگزاریوں کا دفاع کرنے کے حق کو محفوظ رکھا جائے اور جب تک اسکے لوگوں اور زمین کیلئے ضروری اقدام اُٹھائیں.لیکن جب وقت آئے گا تو پاکستان مسئلے کے بارے میں مناسب فیصلے کرے گا، انہوں نے کہا کہ.اور ان کے لئے سب الگ.
Source: https://timesofindia.indiatimes.com/world/pakistan/islamabad-kabul-should-work-for-common-goals-pakistan-pm-kakar-tells-afghan-counterpart-amidst-border-tensions/articleshow/103753075.cms