DATE: 2023-09-02
فرانس — حکام کو ” سکولوں میں ایک نئی پابندی کے حوالے سے اپنے منتظر ہوں گے، فرانسیسی صدر دارین نے جمعہ کی تعلیمی سالوں میں منعقد ہونے والے دورِحکومت پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔.
فرانس کے تعلیمی وزیرِاعظم نے جس پر پابندی عائد کی گئی تھی، ملک میں مقابلہ شدہ بحثوں کا سلسلہ حالیہ ہے۔.
اس پر تنقید کی گئی کہ وہ ہیموے سمیت کئی مخالفت کرنے والے ، جسے ” نئے اسلام کا نظام “ کہتے ہیں.جنوبی فرانس کے ایک ماہر اسکول سے آنے والے صحافی کیساتھ باتچیت کرنے کے بعد ، جمعہ میں واقع فرنچ گوئیس نے فیصلہ پر ہی نازل کِیا.
اس نے کہا کہ اس ملک کے اصول میں فرانسیسی سکولوں کی کوئی خاص علامت نہیں ہے۔.
” ہمارے مُلک میں لوگ دُنیاوی ، آزاد اور لازمی ہیں.
لیکن وہ دُنیاوی ہیں.کیونکہ یہ ایسی حالت ہے جو ممکن بناتی اور اس لئے کسی بھی قسم کی مذہبی علامات کو کوئی جگہ نہیں ملتی.اور ہم اس دنیا کی حمایت کا دفاع کریں گے، بلاگر السٹ نے کہا.فرانسیسی سکولوں اور سربراہوں کے سر تنہا نہیں چھوڑا جائے گا جب یہ پابندی کو توڑ دینے کی بات آتی ہے، مالش میں حصہ لینے پر فرنچ حکام نے کہا کہ ” اس موضوع پر فرانس کا حکومت کر رہی ہے۔.
اور ” اعلیٰ سکولوں یا کالجوں میں جو انتہائی حساس ہیں مخصوص عملے والے ادارے کے سربراہ بھی بھیجے جائیں گے تاکہ وہ اُن کی مدد کریں.
لیکن ہم کسی بھی چیز کو نہیں چھوڑ سکتے، اس نے مزید اضافہ کیا.فرانس نے حالیہ برسوں میں اسلام آباد کے لباس کی چیزوں پر پابندی اور پابندیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے، جو اکثر مسلمان ممالک اور بین الاقوامی ایجنسیوں کو تحریک دینے والی چیزیں.
گزشتہ سال وکیلوں نے پروے اور دیگر بُک کھیل میں مقابلہ کرنے کے لئے پابندی عائد کی تھی.
اس کی وجہ سے دائیں لیوے کے پارٹیوں نے تجویز کی، جس میں پراینل ٹی بی پی کھیل کھیلنے کے دوران کھلاڑیوں کو خطرے کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا.فرانس کی ابتدائی پابندی پر قابو پانے والی تمام مسلمان عورتوں نے کچھ مومن عورتوں کو دبا دیا،.
اور ان کے لئے سب الگ.
Source: https://edition.cnn.com/2023/09/01/europe/france-macron-abaya-ban-intl/index.html