DATE: 2023-09-14
میانمار کے سابق لیڈر سریو کی جماعت نے کہا کہ وہ اس وقت بھی اس بات کا خیال رکھتے ہیں کہ انہیں قید میں طبّی امداد نہیں مل رہی،.
ہم خاص طور پر اس بات کا خیال رکھتے ہیں کہ وہ مناسب طبّی علاج فراہم نہیں کر سکے اور نہ ہی اچھی خوراک مہیا کرنے کے لیے کوئی کھانا یا نیشنل پارک وغیرہ جو اپنی جان خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔.
اگر [سیمیا کی صحت نہ صرف غیرمحفوظ نہیں بلکہ اس کی زندگی بھی خطرے میں ہے تو فوجی فوج کا ذمہ دار ہے۔.
کرسٹینا میانمار کے جنوب میں پہنچ گئی ہے.
منگل، کین کے بیٹے وانس نے رپورٹ دی تھی کہ وہ کرسیین کو خبر ہے اس کا کہنا تھا کہ اس کی ماں پر بہت زیادہ دباؤ ڈالا گیا اور اسے سخت بیمار بھی ہوا ہے۔.
برطانیہ میں رہنے والی بہنبھائیوں نے بھی کہا کہ اُن کی ماں کھانا کھانے کے لئے جدوجہد کرنے سے انکار کر رہی تھی اور کسی دوسرے ڈاکٹر کو باہر دیکھنے سے منع کِیا گیا تھا ۔.
حان نے اس بات کو نہیں بتایا کہ کیسے انہوں نے اپنی ماں کی صحت کے بارے میں معلومات حاصل کی، جیساکہ وہ خبر دیتا ہے ،اس نے اپنے والدین سے کہا کہ وہ اُس وقت تک رابطہ نہیں رکھ سکتے جب پر فوج کا مقدمہ چلا گیا تھا.
کیلی بیٹا، جوتا کا بیٹا ہے، وہ اپنی ماؤں کے بارے میں بہت پریشان تھا.
اس مہینے سے پہلے کہ ین کوہِکینل نے یہ قانون بتایا تھا، اُسے خون کے رسد ، دانت اور دانتوں کی صفائی کا مرض تھا مگر بعد میں ٹھیک ہو گیا ۔.
اُسکی بیماری اور علاج کا وقت نامعلوم ہے.حال ہی میں کئی ممالک اور اقوامِمتحدہ نے سابقہ لیڈروں کی صحت کے بارے میں تشویش کا اظہار کِیا ہے جو سالوں تک قید میں رہے ہیں.
ستمبر ۶ ، ۱۹۴۴ کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل محمدی نے کہا کہ اس میں صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے قابل ہونا چاہیے، یہ ایک بنیادی حق ہے.
اُس علاقے کے لیڈروں نے بھی گزشتہ ہفتے میکسیکو میں رہنے والے لوگوں سے ملاقات کی ۔.
دوسری روز کے دوسرے سال کیلئے میانمار کو بینالاقوامی اجتماع پر حاضر ہونے کی دعوت نہیں دی گئی تھی.اس پر امریکی صدر نے واشنگٹن کے دیانس کی حکومت کو ختم کرنے اور اسے ماننے والوں میں سے تمام ناانصافیوں کو چھوڑ دینے کیلئے دباؤ کو جاری رکھنے کا اظہار کیا.
اس وجہ سے میانمار کو حکومت کی طرف سے شکست دینے اور فوج کے خلاف احتجاج کرنے پر مجبور کیا گیا.
فوج عام طور پر اُس وقت، جیسا کہ فروری 202 کو ہوا، میانمار کے مختصر سے تجرباتی تعاقب میں آیا، مصر کی مختلف قوموں نے بہت سی مخالفت اور غربت کا شکار ریاستوں تک اس سخت جنگ میں حصہ لیا.
2018 کے اختتام تک، Tris کی حکومت نے 33 سال قید میں مکمل جیل کا سامنا کیا جس میں تین سالہ مشقتیں بھی شامل تھیں،.
اگست ۱ ، ۲۰۰۹ کو فوجی افسروں نے پانچ الزامات کے لئے معاف کر دیا جس پر اُسے پہلے سزا دی گئی تھی اور اس کی طویل مدت کا حساب نہیں لگایا گیا تھا.
اس مقدمے کے براہ راست علم کیساتھ باتچیت کی گئی تھی کہ اُسکی سزا نو سال ہو چکی ہے اور یہ بھی کہ پہلے سے کم وقت وہ خدمت کرنے میں کامیاب ہوگی.
اور ان کے لئے سب الگ.
Source: https://edition.cnn.com/2023/09/14/asia/myanmar-aung-suu-kyi-intl/index.html