DATE: 2023-08-25
اس تحقیق کی اہمیت کا جائزہ لینے والے محققین نے دریافت کِیا ہے کہ جب جانوروں کے حیاتیاتی نمونے پر جراثیمکش ادویات تیار کئے جاتے ہیں تو یہ جان لیا ہے : ” خون میں موجود گُناہ سے پاک ہو جاتا ہے ۔ “.
یہ تحقیق امریکی دی امریکنایشن آف نیو یارک میں شائع ہوئی ہے ۔.گرم درجۂحرارت مچھروں کے اندر تیزی سے بڑھنے لگتا ہے اور یوں وہ اسے انسانوں تک پھیل سکتے ہیں ۔.یہ وائرس کے مختصر دوری دَور کی وجہ ہے.کرسٹینا میں ، زیادہ سے زیادہ درجۂحرارت والے وائرس کے خون کو بڑھانے والا جراثیم بہت زیادہ بوجھ اُٹھاتا ہے جو دل ، جگر اور گردوں جیسے اہم اعضا کیلئے سنگین نقصاندہ ثابت ہو سکتے ہیں ۔.ڈاکٹر واننس ای . اے کے مصنف نے کہا کہ میں نے ایک انٹرویو لیا ہے جس سے مَیں نے بتایا کہ مچھروں کی درجۂحرارت پر بخار ہو رہا ہے ۔.عالمگیر ماحولیاتی ترقی پوری دُنیا میں بارش کا باعث بنی ہے جس نے مچھروں کی افزائش کو متاثر کِیا ہے.اس بات کا امکان ہے کہ زیادہ سے زیادہ بیماریوں اور وائرس کے جراثیم نکل آئیں گے.” ملک کے مختلف علاقوں میں پھیلنے والی وباؤں کو اس بات کا کوئی تجربہ نہیں ہوا ہے کہ یہ علاقہ کبھی نظر نہیں آتا.تحقیق کے محققین نے بیان کِیا کہ عالمی پیمانے پر ماحولیاتی ترقی کی بابت ہمارا مطالعہ عالمگیر درجۂحرارت اور متعدی بیماریوں میں اضافے کا باعث بنتا ہے ۔.عالمی پیمانے پر، ذیابیطس کے باعث ایک اضافہ ہوا ہے.اس بیماری کی سنگینی میں اضافہ بھی ہوا ہے.بیشتر مریضوں میں تو یہ بیماری نرممزاج ہے ۔.دیگر لوگوں میں زندگی کو ایک خطرناک سبب بن سکتی ہے (اور خون کی سطح پر فضلہ استعمال کیا جا سکتا ہے) اور یہ بیماری دوسری نسلوں کے ذریعے پھیلنے والی ادویات کا شکار ہو سکتی ہیں جو کہ اس مرض سے دوچار ہونے والے امراضوں کیساتھ ساتھ تقسیم کر رہے ہیں۔.تحقیق کے کئی سالوں بعد بھی اس بیماری کو روکنے یا پھر اُن کی روکتھام کرنے کیلئے کوئی مؤثر علاج موجود نہیں ہے ۔.اِس تحقیق میں بہت بڑی تبدیلی ہوگی جو پھیلنے والی وباؤں کی پیشینگوئیوں کے خلاف ہو سکتی ہے.اِس سلسلے میں ایک پروفیسر نے کہا : ” مَیں اپنی زندگی کے بارے میں کیا جانتی ہوں ؟ “.یہ بیماری اُس وقت پیدا ہوتی ہے جب ایک شخص کو مچھروں سے متاثر ہوتا ہے ۔.ڈبلیوایچاو کے مطابق ، یہ بیماری ۱۰۰ سے زائد ممالک میں پھیل رہی ہے.اِن میں سے سب سے اہم بات یہ ہے کہ علاقے امریکہ ، جنوبی ایشیا اور مغربی بحرالکاہل، ایشیا کے برانچ دفتروں کی نمائندگی کرنے والے ۷۰ فیصد لوگوں کو دُنیابھر میں بیماری کا سبب بننے والی اموات کیساتھ ساتھ دی گئی ہے۔.(سُرَخِنایّام سے لی گئی) ۔.
Source: https://timesofindia.indiatimes.com/life-style/health-fitness/health-news/study-finds-dengue-virus-becomes-more-lethal-in-high-temperature/articleshow/103025693.cms