DATE: 2023-09-03
کرسٹینا : تقریباً چھ ہفتوں میں انڈیا نے چاول مارکیٹ کو توڑ دیا ہے.دُنیا کے سب سے بڑے بحری جہاز نے ایشیا سے مغربی افریقہ تک جھگڑوں پر پابندی لگا دی ہے.دیگر بڑے کھانوں نے اس بات کا یقین کرنے کی کوشش کی ہے کہ چاول کے رسد کافی حد تک کم ہوتا ہے لیکن مارکیٹ کو پُرآسائش بنانے کیلئے کچھ نہیں کِیا جاتا ۔.ایشیا میں قیمتوں کی مانگ تقریباً ۱۵ سال بعد بدھ کے قریب شروع ہونے والے جہاز پر گزشتہ ہفتے ہوائی اڈے اور کو زیادہ پابندی لگا دی گئی تھی.وہ باقی چیزیں جن کی دوسری اقسام قانونی پابندیوں سے آزاد تھیں، سر کے پیچھے ایک حالیہ مہم لانے میں پیش کیا گیا ہے جو جولائی کو شروع ہونے والی کچھ اناج کے جہاز پر کرنا شروع ہوئی تھی.” چاول کی قیمتوں میں کافی غریب لوگوں کو ہمیشہ نقصان پہنچانا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہنبک یونیورسٹی کے پروفیسر ، پیٹر سیلیسیسے کا کہنا ہے، جو کئی عشروں سے تحفظ کیلئے خوراک حاصل کرنے والے پروفیسر ہیں.اِس وقت تھائیلینڈ اور کرینیا کی سب سے زیادہ فکریں انڈیا میں پائی جاتی ہیں ۔.اگر ایسا ہو تو ہم دُنیا کی قیمتوں کو پچھلے ۰۰۰، ۱۰ ڈالر سے زیادہ استعمال کریں گے ۔.ضرورت کے بارے میں پریشانکُن حد تک سمجھداری سے کام لینا معقول ہے ۔ “.چاول کی مقدار اربوں لوگوں کیلئے اتنی زیادہ ہے کہ اِن میں سے ۶۰ فیصد جنوبمشرقی ایشیا اور افریقہ کے علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو تقریباً ۶۰. ۱ فیصد استعمال کرتے ہیں ۔.آجکل کی قیمت ۶. ۲ ڈالر اور موسم مزید بڑھ سکتا ہے ۔.سن ۲۰۰۰ کے اوائل میں تھائیلینڈ کو قحط کی بابت پہلے ہی سے نہایت اہم حالتوں کا سامنا ہوا تھا ۔.چین میں فصل کی کاشت کا سب سے بڑا ذریعہ اور علم اتنا ہے کہ یہ غریب علاقوں سے بھی بچ گیا مگر انڈیا کے بڑے علاقے کو مزید بارش کی ضرورت پڑی.انڈیا کا رُخ سیاست میں کمی پر منتج ہوتا ہے.وزیر اعظم کی حکومت کے صدرِ حق اگلے سال انتخابات اور اعلیٰ قیمتوں کا سامنا ہے جو کہ انتہائی مہنگائی پر ووٹ دے سکتی ہے۔.اُنہوں نے کہا : ” مَیں اپنے گھر والوں سے ملنے کے لئے نہیں جا سکتا ۔ “.دارالحکومت نیو یارک میں چاول کی قیمت ایک سال پہلے تک زیادہ تھی ۔.جولائی ۳۱ میں غیرقانونی پابندی کے بعد سے لیکر ۳۹ ڈالر ( ایک سینٹ ) پر مستحکم کر دیا گیا ہے ۔.ایک گروہ، ان کو تھوڑا عرصے میں تبدیل کر دیا ہے..تاہم ، انڈیا کے دیگر ممالک میں بھی پابندیوں کی کمی واقع ہوتی ہے.فلپائن میں گزشتہ ہفتے ملک کی قیمتوں پر ایک سو گُنا رقم کے باعث ” لوگوں کو پیسے خرچ کرنے اور تاجروں کی طرف سے ان چیزوں کا رس دینے کیلئے خاصہ استعمال ہونے لگا.لوگ دُنیا کے دوسرا دور اناج کی دوسری پیداوار ہے.دیگر پریشانکُن ممالک راستے کیلئے انتظار کر رہے ہیں.مَیں نے یہ درخواست کی ہے کہ وہ اپنی آزادی کو انڈیا میں بھیج دے جبکہ کر چین کے لوگوں سے خوراک کا انتظام کرے ۔.اِن پابندیوں نے تھائیلینڈ کو بھی ایک موقع دیا ہے.دنیا کی دوسری ور بحری جہاز حالیہ ہفتوں میں ایک سڑک پر ہے، اس کے دارالحکومت فلپائن ، میکسیکو اور جاپان کا دورہ کرنے والے سرکاری افسروں سے تعلق رکھتے ہیں.اگر تم چاول چاہتے ہو، ہمارے پاس یہ ہے، پیغام تھا.گزشتہ مہینے بازار میں کچھ امداد فراہم کی جاتی ہے اور یہ بیان کرتا ہے کہ قوم سال کے لئے اپنے پسندیدہ نشانے سے بھی زیادہ بلند ہو سکتی ہے، ایک شاندار کامیابی حاصل کر سکتی ہے۔.اس سال کے پہلے سات ماہ میں نقلمکانی کی گئی ہے جبکہ چین کیلئے جہاز کا انتظام بھی زیادہ اور رسومات ظاہر ہوتے ہیں.تاہم ، میانمار کی جاہپسندانہ خواہشات حال ہی میں قائم رہی ہیں.قوم کے چاولوں کی اوّلین تجویز نے عارضی طور پر گھریلو قیمتوں کو اُبھارنے کیلئے ایک راہ ہموار کرنے کا مشورہ دیا جس میں حکومت سے پیٹھ پھیر کر ملک تک پہنچنے والی رقماں تھیں ۔.کھانے کا بندوبست صرف حال ہی میں کہا گیا تھا کہ یہ جہاز مزید کامیاب ہو سکتا ہے.دی والکل تنظیم کو توقع کی جاتی ہے کہ اسکے سفید چینی چاول کا جائزہ لیں بدھ کے ہفتہ پر اسکی ہفتہوار اجلاسوں پر موجود ۵ فیصد قیمت توڑ دیں، اور مقامی لوگوں کو دیکھ کر ایشیا میں حیران رہ جائیں گے.اور ان کے لئے سب الگ.
Source: https://timesofindia.indiatimes.com/business/india-business/rice-market-shows-strain-after-indias-6-week-campaign-of-curbs/articleshow/103329944.cms