DATE: 2023-09-23
وریاما — جس دن اس دوران تباہی کے اثرات کو مدِنظر رکھتے ہوئے، یعنی بچاؤ کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے ، ایک چھ سالہ لڑکا جو پانی سے دودھ پلانے والا ہے.
ایسی کہانیاں تو ثابت کرنا ناممکن ہیں مگر لوگوں کی اُمید کا ایک اہم پہلو ہے.سن ۱۵۰۰ میں ، ایک بار پھر بارش ہوئی اور اسکے بعد سیلاب آ گیا ۔.
عالمی اُفق کے مطابق ، سیلابوں میں ۰۰۰، ۴ لوگ ہلاک ہو گئے اور آج بھی انتہائی غیرمحفوظ ہیں ۔.جب مُردے مر جاتے ہیں تو اُن کی لاشیں ابھی تک ٹوٹ جاتی ہیں ۔.مقامی اور بین الاقوامی ٹیموں کی مدد سے سمندر کو دو حصوں میں تبدیل کر دیا گیا.
سارہ ایل اوہائیو کے والد احمد الوہ ڈی ایچ ای اے نے سوچا کہ اس کے رشتہ داروں کو سیلاب میں ہلاک کر دیا گیا ہے جب تک انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک تصویر دیکھی جو پانی سے بچا ہوا تھا.
اِس میں ایک تلاش کا مقصد کھڑا ہو گیا جس نے اسے ہسپتال اور بے گھر کے لئے پناہ لی.سکول کے طالب علموں نے ان کے دروازوں میں اپنے لوگوں کو نام درج کیا تاکہ وہ ابو احمد جیسے لوگوں کی مدد کر سکیں.
ایک گروہ کا دورہ ہر روز اُس کی فہرست میں جاتا ہے تاکہ وہ واقفکار نام تلاش کر سکے ۔.چند دنوں میں ، زخمی ہوئے اور بےگھر شہروں کو مشرقی سمت کے دیگر شہروں میں لے جایا گیا ۔.
لوگوں نے اپنا فون اور موبائل نیٹ ورک کھو دیا تھا، اس لئے کہ بچ جانے والوں کے لیے اپنے خاندان تک پہنچنے میں مشکل بنا.طوفان کے بعد سینکڑوں لاشیں قبروں میں دفن کی گئی تھیں اور سرکاری ادارے کو صرف ڈیایناے ہی نے کامل جسم استعمال کرنے کا اختیار دیا تھا ۔.حکام کا کہنا ہے کہ یہ ان لاشوں کی شناخت کے لئے سال پہلے ایک سال تک لے جا سکتا تھا.میرے خاندان نے سوچا کہ میں مر چکا تھا اور اس کا آغاز ہوا، ۶۲ننا.
اُس کے گھر میں پانی بھر گیا اور وہ اپنے شوہر کی طرف سے ایک چھت پر بیٹھ گئی ۔.اس نے فیس بک پر حاصل کرنے کے لئے کئی دن لے لیا اور ای میلہس کو اپنے ساتھ لکھا، وہ کہتی ہے.کاروں اور درختوں کو پانی کی سڑکوں پر لایا ہوا کے ذریعے کُلوقتی طور پر ساحلی گلیوں میں لائے ۔.
سارہ ال گور / جناب وہ بے گھر کے لئے ایک کمرے میں بیٹھی تھی.
چار بچوں کی ماں، ایک ٹیچر ہے اور اس کے 17 سالہ بچے کو دے رہا ہے۔.ہیری جس نے صرف اپنا پہلا نام دیا اور اپنے چہرے کو ڈھانپ لیا اُسے ویڈیو گیمز پر دستخط کرنا مشکل پاتے ہیں ۔.
” شاید مَیں بہت کمزور ہو گئی ہوں.اس کمرے میں 30 خاندان ہیں، وہ بیان کرتی ہے کہ یہ کیسے اپنے بچوں کو نیند سلانے کی کوشش کرتا ہے.” اچانک اپنے تمام پڑوسی کو اپنی گھر میں دیکھنے کا مشکل پیش آ رہا ہے.ذرا تصور کریں.اگر آپ مسائل بناتے ہیں، تو پھر آپ شک میں پڑ جاتے ہیں.” مجھے اُمید ہے کہ ایک دن مَیں شہر کو جاگ کر کھڑا کروں گا اور پھر بھی شہر کی طرف کھڑے ہو جاؤں گا ۔ “.
ايک جيسي جو ڑياں تلا ش کريں.اپنی والدہ کا کہنا ہے کہ.” مَیں اپنی ماں ، اپنے بھائی اور بہنیں کھو بیٹھا.مَیں اپنی ماں کی تلاش میں واپس گیا مگر کچھ نہیں ۔.لیکن، میں امید کرتی ہوں کہ وہ مزید اضافہ کرتا ہے۔.ایک قریبی مکان میں، لیو نوف وکی کے دورِنایے کی تصویر نے اپنے فون پر غیر ملکی پیغامات سے روشناس کر دئے.
وہ سب لوگ ہیں جو اپنے عزیزوں کو تلاش کرتے ہوئے اُسے نام ، تصویریں اور تفصیلات بتاتے ہیں ۔.” پیغامات روک نہیں سکتیں.مجھے فون پر کام کرنے کے لیے صرف اس چیز کو لکھنے کی ضرورت ہے جو میں حاصل کرتا ہوں، وہ کہتا ہے.لہر ان کوششوں کو موبائل نیٹ ورک میں ایک اور گری ہوئی تھی اس ہفتے پہلے.
جب تا کہ پیر کے لئے ہزاروں گھنٹے کا آغاز ہوا تو حکام نے کہا کہ یہ اس کی ناکامی ہے جب میں ایک منہنگ سسٹم کو گولی مار دی گئی.غم غصے میں آ گیا ہے.
جیسے سمندر میں دوبارہ گھروں اور جانوں کو اُسکے پیٹ میں ڈال دیا گیا ویسے ہی زیادہ لوگ اس غلطفہمی کا شکار ہوئے جس نے دو کر کے گِر جانے والے نقصاندہ پانی کی وجہ سے تباہی مچا دی.مشرقی تنظیم کے مقرر نے خود کشانہ فوج کی بھی حمایت کی جو شہر پر قبضہ کرنے میں مدد کرتی ہے.اِس ہفتے میں ایک ایسا گروہ قائم ہو گیا جو جنگ کے دہے سے تقسیم ہونے والے کچھ عرصے تک ملک کو متحد کر دیا گیا ۔.
مشرق کی بنیاد پر حکومت کے حکام کافی عرصے سے مشرقی ریاستِ متحدہ میں قائم کردہ قوانین اور بین الاقوامی حکومتوں کو تسلیم کر رہے تھے.کئی حکام نے اِس بات پر زور دیا کہ وہ کمازکم 12 ہزار آدمیوں کو گرفتار کر کے شہر لاکسیل میں گرفتار کِیا گیا ۔.جھوٹ بولنے والوں کو گرفتار کر لیا گیا.
ایک پریس تقسیم ابھی موجود ہے لیکن یہ سب اہم چیز (جو کہ ان تمام ضروری پروگرام) کو اس بات پر منحصر ہے کہ جہاں وہ ہیں، خواہ وہ کسی بھی قسم کے قابلِ یقین ہوں، کیونکہ کیوںکہ انہوں نے بین الاقوامی کانفرنس کی کمیٹی کا منتظمہ الیہ اور گلوبل وائسز میں کہا تھا:.
ہم زمین پر سیاسی تقسیم کا مقابلہ کریں گے، اس نے کہا:.ہنگامی کمیٹی کے ساتھ اسمبلی منعقد ہونے والے نمائندے ، اِن میں سے ایک نے فیصلہ کرنے کیلئے جمعے کا اعلان کِیا اور جمعہ کو صبح سویرے پر اعلان کیا.
یہ ایک ایسا طریقہ ہے جو غصے اور غصہ میں رہتا ہے، اس نے کہا کہ یہ بہت ہی تلخ بات ہے۔.
وہ شہر جو بچانے والوں، صحافیوں کے ساتھ کشتی میں تھا ، صحافیوں اور رضاکاروں نے امدادی مدد فراہم کی تھی جسکی وجہ سے بدھ کو چھوڑ کر چلی گئی.
حکام نے کہا کہ وہ بالخصوص ایسے علاقوں میں بیماریوں کی پھیلنے سے پریشان تھے جہاں لاشیں مٹی اور راکھ کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں.اس وقت مشرقی حکومت کی بنیاد پر خواتین کے وزیرِاعظم نے کہا کہ ایسی صورتحال میں عام انفیکشن عام تھے۔.
(موسیٰ نے) کہا اس گاؤں میں لوگوں کے لیے کوئی نشانی نہیں ہے۔ مگر یہ کہ وہاں کے رہنے والے بڑے نرم معجزے دکھائے جاتے ہیں.مقامی ٹیموں نے کیمیائی گیس کے ذریعے ایک اضافی بیماری کی بابت آگاہیوں پر عمل کرنے سے سڑکیں تباہ کر دیں.
سارہ ایل اوور ای-اناس ہفتے کے دوران، اس دن گاڑیوں کی سہولتیں کر رہی تھیں.
مقامی صحت کے کارکنوں کو خراب عمارتوں اور سڑکوں پر بڑی احتیاط کیساتھ تباہی سے ہلاک کر دیا گیا.جب سرکاری افسروں نے شہر کے قوانین کو رد کر دیا تو کئی علاقوں میں بند ہو گئے.
شہر تک رسائی محدود تھی اور اس میں بینالاقوامی اور بین الاقوامک نیٹ ورک کا صرف چند دن رہ گئے تھے ۔.لیکن سیلابوں کی وجہ سے لوگ پھر بھی گھر میں بیٹھے رہنے لگے ۔.
اُن لوگوں کو جو اپنے گھروں سے نکلے تھے ، شہر میں رہنا چاہتے ہیں اور جن کی وجہ سے بینالاقوامی گروہوں کے ذریعے پناہ کا بندوبست کِیا جا سکتا ہے ۔.انہوں نے کہا کہ ہم گزشتہ سالوں میں آزمائش کی گئی تھی.
دو سال سے مَیں اپنے گھر اور علاقے کے باہر بےگھر ہو گئی ۔.میں نے فضلہ کے ساتھ قحط کا تجربہ کیا ہے جو کہ خشکی سے آتی ہے.مجھے ایک بھاری رقم ادا کردی، اور کوئی بدلہ نہیں تھا..گزشتہ دس سالوں میں اُسکی عمارت ابھی تک جنگوں اور جنگجھگڑے کا شکار ہے.مقامی سیاستدانوں اور لیڈروں کی عدمِراست حمایت سے وہ کہتا ہے کہ اگر کوئی شخص ملک میں کسی ذمہدار تنظیم جیسی ذمہ داری کا مسئلہ کھڑا ہو تو اُسے صرف اپنے گھر کو چھوڑ دیا جائے گا ۔.
ورنہ وہ کہتا ہے ، ” مجھے مرنے کی بجائے مرنا پڑا ۔.“.
Source: https://edition.cnn.com/2023/09/23/africa/libya-derna-floods-hope-anger-intl/index.html