DATE: 2023-10-02
کچھ رنگوں کو سفید نظر آتے ہیں اور نئی دریافتات کا کیا فرق پڑتا ہے؟.
یہ صلاحیت حیرانکُن ہے کیونکہ انسانوں سمیت بیشتر جانور جن میں سے زیادہتر جانوروں کو عموماً روشنی کی وجہ سے بہت کم رنگ نظر آتے ہیں ۔.اس تحقیق نے بنگلہ دیش سوسائٹی کے ایک مضمون شائع کیا، جس کا عنوان تھا؟ ایشیا میں رنگ کی سفید آنکھیں لوک شہد سے بنی ہوئی ہیں ، بکین نوے ویلوس اور گال کو کچھ نئی دریافت کر لی ہیں۔.بعض عقابوں اور قسم کی قُطبنما ، قرآنی سے پہلے، درحقیقت سیاہ رنگ میں رنگ دیکھ کر ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے پاس تاریکی میں موجود خاص طور پر اِن کو دیکھنے کیلئے خاص ترتیب دیا گیا ہے۔.( امثال ۲۷ : ۱۱ ) یہ جاننے کے لئے کہ رات کو ان حشرات نے کیسے رنگ دیکھا ہے ، ہمیں اپنی آنکھوں کی بابت بہت کچھ بتا سکتے ہیں اور وہ راتبھر پھول سے بھی اسکے بارے میں بات کر سکتے ہیں۔.آدمی رات کو دن کے وقت رنگوں کو دیکھنے سے محروم ہو جاتے ہیں.جو لوگ رات کو پھولوں کے پھول دیکھنے کیلئے آتے ہیں وہ بھی اسی طرح کی مشکلات کا سامنا کرتے ہیں.تاہم ، بعض حشرات نے ان رکاوٹوں پر قابو پانے کیلئے منفرد طریقے اختیار کئے ہیں.مثال کے طور پر ، بعض عقابوں کی آنکھیں زیادہ تیز ہو جاتی ہیں اور تاریکی میں اُن کیلئے دیکھنا آسان ہوتا ہے.اگرچہ تیز روشنی میں دکھائی جانے والی آنکھیں بظاہر دیکھنے کے قابل نہیں توبھی یہ رات کو رنگوں سے بھی آراستہ کرتی ہیں جو بہت حیرانکُن ہے.کچھ شہد کی مکھیوں جیسے بعض گالے لورے (یاس)، چھوٹے سے کم روشنی میں رنگ دیکھ سکتے ہیں ، جیسے نصف رات کے دوران۔.اس سے پہلے کہ حشرات پھولنے اور بنیادی طور پر پتوں کے ذریعے اُنہیں ایک مخصوص شکل دی جاتی ہے.کاغذ کے ماہرین نے کچھ تجربات کئے تاکہ یہ سمجھ سکیں کہ ان پروں کو کمازکم چھوٹی روشنی میں رنگ پائے جاتے ہیں.اس بات کو دریافت کیا گیا کہ رنگ کی چمک کا رشتہ ایک قابل اعتماد بنیاد ہے، خاص طور پر جب روشنی کم رفتار موسم میں تیزی سے تبدیل ہو جاتی ہے۔.اسکا مطلب ہے کہ وہ صرف اس پر اعتماد نہیں کر سکتے ہیں کہ کیسے رنگ معلوم کِیا جا سکتا ہے.اس چیلنج کے باوجود ، یہ لوگ چھوٹے سے چھوٹے رنگوں کو پہچاننے اور کچھ رنگات کو جاننے کے قابل تھے ۔.یہ دریافت ایشیا میں بڑی خوبصورتی سے دوسری حشرات کو اُن کی آنکھوں کے سامنے لاتا ہے جو روشنی میں رنگ دیکھ سکتے ہیں.پہلا حصہ بڑھئی کا تھا.دلچسپی کی بات ہے کہ ایشیائی شہد کو پہچاننے کی صلاحیت ان حالتوں میں انسان کے رنگوں سے کیسے دیکھ سکتے ہیں ۔.پودے پھل اور بیج پیدا کرنے میں مدد دیتے ہیں.وہ پھول اور زرگل جمع کرنے کیلئے پھولوں کو اُٹھاتے ہیں جو ان کے پاس جا کر پھول جاتے ہیں ۔.پودے کو دوبارہ زندہ کرنے کے لئے یہ عمل ضروری ہے کہ ہم اُن خوراک کو حاصل کریں جن سے ہم کھاتے ہیں.تو، سمجھائیں کہ کیسے پھول جاتے ہیں اور وہ کس طرح رنگ دیکھتے ہیں بالخصوص رات کو ہمارے ماحول میں.دیگر جانداروں کی طرح ، ماحولیاتی دباؤ اور تحفظ کے لئے عدمِتحفظ جیسی خصوصیات اور لیاقتیں بھی پائی جاتی ہیں.تاریکی میں دیکھنا بھی ایک قابلِفہم رویا کے طور پر سمجھا جاتا ہے، عام طور پہ رات کو روشنیی یا اندھیرے میں چلنے والے مخلوقات کیلئے زیادہ مفید ہے۔.تاہم ، بنیادی طور پر یوکلپٹس دراصل رات دن اور نیند کے دوران کام کرتے ہیں.تاہم ، جیسے کہ پہلے بیان کِیا گیا ہے ارتقا کو خاص ماحولیاتی ماحول اور محلنما اثرات کے مطابق مطابقت پیدا کرنے کی ضرورت سے تحریک ملتی ہے.ارتقائی عناصر کو ایک حیاتیاتی گھر میں پیش کرنے والے چیلنج اور مواقع سے تشکیل دیا جاتا ہے.اگر ہم دیکھتے ہیں کہ آتشفشاں کے پھٹنے کی وجہ سے لوگوں کو مقابلہ کرنا مشکل لگتا ہے تو پہلے اِس گروہ میں مقابلہ کرنے کی سب سے ممکنہ وجہ یہ ہو سکتی ہے ۔.جب ایک/چار گروہ زیادہ مضبوط ہو جاتا ہے اور کھانا کھانے کے لئے دعوے کرتا ہے، دوسرا ان چیزوں کو قائم رکھنے کیلئے متبادلات تلاش کرنا پڑتا ہے۔.وسائل کی مقابلہبازی کے علاوہ ، شکاروں سے بچنے والی ایک اَور وجہ بھی ہو سکتی ہے کہ وہ رات کو روشنی میں دکھائی دے سکتے تھے ۔.علاوہازیں ، اگر یہ خاص اقسام شکاری جانوروں کے شکار پر حملہ کرتی ہیں تو رات کی روشنی خطرے کو سمجھنے اور بچنے کیلئے زیادہ مؤثر طریقے فراہم کرنے میں مدد کریگی.اور ان کے لئے سب الگ.
Source: https://timesofindia.indiatimes.com/etimes/trending/bees-have-now-developed-night-vision-research-finds/articleshow/104104093.cms