DATE: 2023-10-06
ونوریاس- محمدی اور السیماس (میں سے ایک شادی شدہ مقدمہ): دہلی کے خاندان نے بھارت میں طلاق دے دی ہے، انتہائی ظلم کی بنیادی وجہ کو مدِنظر رکھتے ہوئے اسکے ساتھ سزا کا سبب بنا دیا ہے۔.
عدالت ۱۱ سالہ شادی کے بعد فیصلہ آتا ہے اور ان پارٹیوں میں شامل ہو جاتا ہے جو اگست ۸ ، ۲۰ ویں سے لے کر شوہر اور بیوی کے طور پر نہیں رہے تھے.وِکینیکک کے مطابق ، خاندانی جج علیٰحدگی کا فیصلہ کرتے ہوئے کوئی شک نہیں کہ دونوں پارٹیوں نے باہمی رضامندی سے طلاق لے لی ہے اور اُنکی شادی مختلف ہو چکی ہے اس لئے شوہر اور بیوی کی عمر ۸، ۲۰ سال پہلے تک نہ ہوئی تھی ۔.قاضی الدین نے مزید بیان کیا، کہ بیوی کی خواہش اس معاملے کو چھوڑ کر غیر واضح طور پر رد کرنے کا فیصلہ کرتی ہے کہ عدالت کے فیصلے میں طلاق لینا چاہئے اور اپنے مُجرمانہ گناہوں سے سزا پانے کیلئے بھی.کورٹ اس حقیقت پر حیران تھا کہ وانہیکُن بیوی نے پہلے ہی سے وفاقی سرکٹ اسمبلی اور خاندانی عدالت کی طرف سے قابلِقبول ہدایت حاصل کر لی تھی جو انسانی حکومتوں کے تحت قائم نہیں رہ سکی تھی.نتیجتاً ، وکی کی حکومت نے اسے ظلم کی وجہ سے طلاق کا حق دیا، ۱۳ میں ہندو شادی کے فیصلے پر۔.فیصلہ نے مؤثر طور پر دسمبر ۳۰ ، ۲۰۱۲ء کو شادی کا آغاز کیا جو کہ ایک مُقدس ملک تھا، جس میں نوے کے بارے میں وِدکیناےیس کی تصویر ہے ۔.طلاق کے علاوہ ، اُنیلی نے اپنے چھوٹے بیٹے کی مستقل رہائش کا مطالبہ کِیا تھا اور بچے کو اسکے عمل سے فائدہ حاصل ہوا ۔.تاہم ، آسٹریلیا میں عدالت سے پہلے کی طرف نہایت پیچیدہ مسئلے نے بچے کو زیرِبحث لانے والے بچوں کے حوالے کر دیا.عدالت نے اس معاملے پر بات کی ، یہ بیان کرتے ہوئے کہ بچے آسٹریلیا کے شہری ہیں اور آسٹریلیا میں ہے.غیرملکی علاقے میں کوئی بھی فیصلہ کرنے کا طریقہ صرف اس صورت میں کِیا جا سکتا ہے اگر غیر ملکی حکومت کی تنظیم ایسے ہی فرائض انجام دینے کیلئے تیار ہے یا نہیں.عدالت نے بچوں کو چھٹیوں کے دوران انڈیا میں نویں ملازمت کرنے کی ہدایت دی جس میں راتکلےکین اور اُسکے خاندانی افراد سمیت سکول سے متعلق مذہبی معیارِزندگی برقرار رکھتے ہوئے بچے تعلیمی شیڈول پر مبنی ایک عورت کا نام دیا گیا ۔.علاوہازیں ، آسٹریلیا میں بچوں اور وکی الکسیہ کے درمیان اجلاسوں کو پیش کرنے والی اجازت دے دی گئی تھی.اُس نے کہا : ” مَیں اپنے مالک سے تین ممتاز چیزیں خرید سکتا ہوں ۔.اُس نے دعویٰ کِیا کہ اس کی بیوی نے ایک مال اور ساری چیزیں خرید کر تیسری چیزوں کا کچھ حصہ لے لیا ہے ۔.یہ طلاق ۱۱ سالہ شادی کے اختتام کو جارہے ہیں، ایک پیچیدہ اور جذباتی جنگ کی حمایت کرتے ہوئے قانونی طور پر قرارداد کا اعلان کرتا ہے.اور ان کے لئے سب الگ.
Source: https://timesofindia.indiatimes.com/sports/off-the-field/delhi-court-grants-shikhar-dhawan-divorce-on-grounds-of-cruelty-by-wife/articleshow/104173645.cms